گزشتہ پیشی کے دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو عدالتی معاملوں سے کسی قدر فوری امداد ملی تھی. دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے اگلی سماعت یعنی 19 دسمبر کو نیشنل هرالڈ کیس میں شامل تمام رہنماؤں کو عدالت میں پیش ہولے کا حکم دیا تھا.
سماعت کے دوران سونیا راہل کے وکیل نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے پیر کے فیصلے کی کاپی شام میں ملی اسی وجہ سے آج سماعت کے دوران وہ آ نہیں پائے لہذا آج ان کو پیشی سے چھوٹ دے دی جائے. ساتھ ہی یقین دلایا کی معاملے کی اگلی سماعت کے دوران وہ عدالت میں پیش ہوں گے. آپ کو بتا دیں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سونیا راہل پیش ہونے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف کانگریس ہائی کورٹ گئی تھی.
ہائی کورٹ نے کانگریس کی اپیل مسترد کر دی تھی.
کیا ہے نیشل هیرلڈ معاملہ؟
نیشنل هیرلڈ اخبار کو 1938 میں پنڈت جواہر لال نہرو نے شروع کیا تھا جسے چلانے کا ذمہ ایسوسی جرنلس لمیٹڈ نام کی کمپنی کے پاس تھی. اسکے آغاز سے اس کمپنی میں کانگریس اور گاندھی خاندان کے لوگوں کا غلبہ رہا ہے.
قریب 70 سال بعد 2008 میں خسارے کی وجہ سے اخبار کو بند کرنا پڑا. تب کانگریس پارٹی نے پارٹی فنڈ سے بغیر سود کے 90 کروڑ روپے کا لون دیا. پھر سونیا اور راہل نے ینگ انڈین سے نئی کمپنی بنائی. ینگ انڈین کو ایسوسی ایٹڈ جرنلس کو دیئے لون کے بدلے میں کمپنی کے 99 فیصد حصص مل گئی. ینگ انڈین کمپنی میں سونیا اور راہل گاندھی کی 38-38 فیصد کی حصہ داری ہے.